سوال
السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک آدمی کی تین بیویاں ہیں، دو سے اولاد ہے اور دونوں بیویوں کا انتقال ہوچکا ہے، تیسری بیوی سے اولاد نہیں ہے، تو اس بیوہ کا حصہ آٹھواں ہوگا یا چوتھا؟ رہنمائی فرمادیں۔جواب
واضح رہے کہ اگر شوہر کا انتقال ہو جائے اور اس کی کسی بیوی سے اولاد نہ ہو، تو شوہر کی میراث میں سے تمام بیویاں ایک چوتھائی (1/4) حصہ میں شریک ہوتی ہیں، اور اگر شوہر کی کوئی اولاد ہو، چاہے ایک بیوی سے ہو، یا سب سے ہوں، تو ایسی صورت میں تمام بیویاں آٹھویں (1/8) حصہ میں شریک ہوتی ہیں۔
پوچھی گئی صورت میں چونکہ مرحوم شوہر کی پہلی دو بیویوں سے اولاد ہے، اگرچہ وہ بیویاں انتقال کر چکی ہیں، لہذا تیسری بیوی کو مرحوم شوہر کی میراث میں سے آٹھواں (1/8) حصہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 12)
ولھن الربع مما ترکتم ان لم یکن لکم ولد فان کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم.... الخ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی