مسجد میں تراویح پڑھنا افضل ہے یا گھر میں؟

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب! گھر پر جماعت کے ساتھ حافظ صاحب کے پیچھے تراویح پڑھنا افضل ہے یا مسجد میں جاکر تراویح پڑھنا افضل ہے؟ کیونکہ بہت بار علماء سے سنا کہ گھر میں نماز پڑھانا زیادہ پسندیدہ نہیں ہے، اور مسجد کو آباد کرنے کا حکم بھی موجود ہے۔

جواب کا متن:

تراویح کی نماز مسجد میں باجماعت ادا کرنا سنت مؤکدہ علی الکفایۃ ہے، لہذا کچھ لوگوں کا مسجد میں باجماعت تراویح کی نماز قائم کرنا ضروری ہے، تاکہ تمام اہل محلہ سنت مؤکدہ کے ترک کرنے کے گناہ سے محفوظ رہیں۔
پوچھی گئی صورت میں اگر مسجد میں پہلے سے تراویح کی جماعت قائم ہے، تو ایسی صورت میں گھر میں تراویح کی جماعت کرانے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

غنیة المستملی: (فصل فی النوافل، ص: 384)

وان اقیمت التراویح فی المسجد بالجماعۃ وتخلف عنہا رجل من افراد الناس وصلی فی بیتہ فقد ترک الفضیلۃ لا السنۃ… وان صلی واحد فی بیتہ بالجماعۃ حصل لہم ثوابہا وادرکوا فضلہا ولکن لم ینالوافضل الجماعۃ التی تکون فی المسجد لزیادۃ فضیلۃ المسجد وتکثیرجماعتہ واظہار شعائر الاسلام ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی


ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :9404