نفاس کا خون چند دن بعد رک گیا پھر جاری ہوگیا پھر رک گیا تو پاکی کب ہوگی؟

سوال کا متن:

مفتی صاحب! مجھے بچے کی پیدائش کے 30 دن بعد خون رک گیا، اور میں نے غسل کر کے نماز پڑھ لی، پھر 5 دن بعد ہلکا سا خون آنا شروع ہوگیا، جو دو دن بعد صحیح ہوگیا، پھر تین دن بعد گلابی رنگ کا کچھ نکل رہا ہے، اور میں ان تمام دنوں میں نماز پڑھتی رہی ہوں، آج میرے بچے کی پیدائش کا بیالیسواں دن ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہر مرتبہ خون رکنے کے بعد غسل کرونگی؟ اور میرا کون سا دن پاکی میں شمار ہوگا اور کون سا ناپاکی میں شمار ہوگا؟

جواب کا متن:

صورت مسئولہ میں بچے کی پیدائش سے لیکر پورے چالیس دن نفاس کے شمار ہونگے، اور درمیان میں جن دنوں خون نہیں آیا وہ ایام بھی ناپاکی کے ہی شمار کیے جائیں گے، البتہ چالیس دن سے زائد جو خون آرہا ہے اس کا حکم یہ ہے کہ اگر نفاس کی پہلے سے کوئی عادت متعین نہیں ہے تو وہ خون استحاضہ ( بیماری کا خون) کا شمار ہوگا، اور اگر کوئی عادت متعین تھی تو عادت کے دن تک نفاس ہوگا، اس کے بعد آنے والا خون استحاضہ (بیماری کا خون) شمار کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل


کما فی الدرالمختار

(واکثرہ اربعون یوما) … (والزائد) علی أکثرہ( استحاضۃ) لو مبتدأۃ أما المعتادۃ فترد لعادتہا وکذا الحیض فان انقطع علی اکثرھماأو قبلہ فالکل نفاس۔

(ج:1 ص:300/301)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6451