مسجد کے وقف شدہ قرآن فروخت کرنا کیسا ہے؟

سوال کا متن:

اگر کسی مسجد میں وقف شدہ قرآن ضرورت سے زائد ہوں، اور ان قرآنوں کو متولی فروخت کرنا چاہے، تو کیا اس کے لئے ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب کا متن:

مسجد کے لئے جو قرآن وقف کئے جاتے ہیں، ان کو فروخت کرنا جائز نہیں ہے، لہذا اگر کسی مسجد میں قرآن، ضرورت سے زائد ہونے کی وجہ سے کام میں نہ آتے ہوں، تو ان قرآنوں کو قریب کی ایسی مسجد میں رکھوا دیا جائے، جہاں قرآن کریم کی ضرورت ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی الشامیۃ:

''( قوله: ففي جواز النقل تردد) ... انه لو وقف المصحف علي المسجد أي بلا تعيين اهله، قيل : يقرأ فيه اي يختص بأهله المترددين اليه ، وقيل: لا يختص به، فيجوز نقله الی غيره ، و قد علمت تقوية الاول بما مرة عن القنية''۔۔۔۔۔الخ

(ج: 4، ص: 366، ط: دار الفکر)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6280