خواتین کیلئے گاڑی چلانے (Driving) کا حکم

سوال کا متن:

السلام علیکم حضرت ! کیا خواتین کار ڈرائیونگ کر سکتی ہیں؟

جواب کا متن:

گاڑی چلانا فی نفسہ ایک مباح (جائز) کام ہے٬ البتہ عورت کیلئے چونکہ اصل حکم یہ ہے کہ وہ بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلے٬ اس لئے ضرورت کے موقع پر جن شرائط کے ساتھ گھر سے باہر نکلنا جائز ہے٬ انہی شرائط (مثلاً مکمل شرعی حجاب وغیرہ) کا لحاظ رکھتے ہوئے اس کے لئے گاڑی چلانے کی بھی گنجائش ہے٬ تاہم شرائط کا لحاظ رکھنے کے باوجود عورت کے گاڑی چلانے کی صورت میں جہاں بدامنی اور فتنے کا اندیشہ ہو٬ وہاں شدید ضرورت کے بغیر اس سے اجتناب کرنا چاہیے.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل

لما فی القرآن الکریم:

"و قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاہِلِیَّْة الْاُوْلَیٰ"

[الاحزاب: ۳۳]

و فی الدر المختار مع الرد:

"لا ترکب مسلمة علی سرج للحدیث هذا لو للتلہي ولو لحاجة غزو أو حجّ أو مقصد دیني أو دنیويّ لابدّ لہا منه فلا بأس به

قوله: ولو لِحاجةِ غَزوٍ إلخ ) أَي بشرط أن تكون متستِّرةً وأَن تكون مع زوج أَو محرم ( قوله: أَو مقصد دينی ) كسفرٍ لِصلة رحم ط"

(۸/ ٦٠٦، باب الاستبراء وغیرہ، زکریا)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6133