کیا حشفہ (عضو خاص کا سر) کٹے شخص پر بھی ہمبستری کرنے سے غسل واجب ہوگا؟

سوال کا متن:

مفتی صاحب! میرے دوست کا حشفہ بچپن میں ختنہ کے دوران ڈاکٹر کی نا اہلی اور لا پرواہی کی وجہ سے کٹ گیا تھا، اب اس کی شادی ہوچکی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا میرے دوست پر ہمبستری کرنے سے غسل واجب ہوگا؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ اگر کسی کا حشفہ کٹا ہوا ہو، تو حشفہ کے بقدر باقی ماندہ عضو خاص بیوی کی شرمگاہ میں داخل ہونے سے بھی میاں بیوی دونوں پر غسل واجب ہوجائے گا، چاہے منی نہ نکلے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی البحر الرائق:

(قَوْلُهُ: وَتَوَارِي حَشَفَةٍ فِي قُبُلٍ أَوْ دُبُرٍ عَلَيْهِمَا) أَيْ وَفَرْضُ الْغُسْلِ عِنْدَ غَيْبُوبَةِ مَا فَوْقَ الْخِتَانِ، وَكَذَلِكَ غَيْبُوبَةُ مِقْدَارِ الْحَشَفَةِ مِنْ مَقْطُوعِهَا فِي قُبُلِ امْرَأَةٍ يُجَامَعُ مِثْلُهَا أَوْ دُبُرٍ عَلَى الْفَاعِلِ وَالْمَفْعُولِ بِهِ، وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ

(ج: 1، ص: 61، ط: دار الکتاب الاسلامی)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6038