ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے بجلی کے بل کی ادائیگی پر کمپنی کی طرف سے ملنے والی رقم استعمال کرنے کا حکم

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب! ایزی پیسہ کے اکاؤنٹ سے ہم بجلی کا بل جمع کرواتے ہیں، آن لائن بل جمع کرنے پر 6 یا 7 روپے ہمیں ایک ہفتے تک روزانہ دیتے ہیں، کیا وہ پیسے ہمارے لیے جائز ہیں؟

جواب کا متن:

ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں جمع کردہ رقم کی حیثیت قرض کی ہے، اور قرض دے کر اس سے کسی بھی قسم کا نفع اٹھانا جائز نہیں ہے.
مذکورہ صورت میں بجلی کا بل ادا کرنے کی صورت میں روزانہ جو پیسے ملتے ہیں٬ وہ اسی اکاؤنٹ کی وجہ سے ملتے ہیں٬ لہذا اس رقم کا استعمال جائز نہیں ہے۔

____
دلائل:

لما فی الشامیۃ:

"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن"

(مطلب کل قرض جر نفعا، ج:5/166، ط: سعید)

وفیہ ایضا:

"وفي الخانية: رجل استقرض دراهم وأسكن المقرض في داره، قالوا: يجب أجر المثل على المقرض؛ لأن المستقرض إنما أسكنه في داره عوضاً عن منفعة القرض لا مجاناً".
(ج:6/63)


وفی فی اعلاء السنن:

" قال ابن المنذر: أجمعوا علی أن المسلف إذا شرط علی المستسلف زیادة أو هدیة فأسلف علی ذلک، إن أخذ الزیادة علی ذلک ربا"

(باب کل قرض جر منفعةً، کتاب الحوالة، ج:14/513ط: إدارة القرآن)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6106