"مینا" یا دیگر پرندے پالنا اور گھر میں رکھنا

سوال کا متن:

کیا "مینا" پرندے کو پالتو جانور کے طور پر رکھنا جائز ہے؟

جواب کا متن:

"مینا" یا دیگر پرندے پالنا اور گھر میں رکھنا درج ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے:

1۔ ان کو پالنے میں کسی دوسرے کو تکلیف نہ ہو۔

2۔ ان کی غذا، سردی، گرمی، اور بارش سے حفاظت کا مناسب بندوبست کیا جائے۔

3۔ ان کا پنجرہ اتنا بڑا ہو کہ اس میں ان کو اذیت نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

قال الامام فی صحیحہ البخاری:

عن أنس قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم أحسن الناس خلقا، و كان لي أخ، يقال له: أبو عمير، قال: أحسبه فطيما، و كان إذا جاء قال: "يا أبا عمير ما فعل النغير"، نغر كان يلعب به ۔

( رقم الحدیث : 5850 )

قال فی رد المحتار

قولہ: ”وأما للاستئناس فمباح“: قال فی المجتبی رامزاً: لا بأس في حبس الطیور والدجاج فی بیتہ ولکن یعلفھا ۔۔۔ الخ، وفي فتاوی قاریٴ الھدایة: سئل ھل یجوز حبس الطیور المفردة وھل یجوز عتقھا وھل في ذلک ثواب؟۔۔۔ الخ، فأجاب: یجوز حبسھا للاستئناس بھا وأما إعتاقھا فلیس فیہ ثواب۔

(ص:401، ج:6، ط:ایچ ایم سعید)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6009