سوال کا متن:
اگر کسی کے ہاتھ میں کوئی زائد انگلی ہو، تو کیا اس انگلی کو کاٹنا جائز ہے؟
جواب کا متن:
زائد انگلی وغیرہ کے کاٹنے سے اگر ہلاک ہونے کا غالب گمان نہ ہو، تو کاٹنا جائز ہے، ورنہ نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی الفتاوی الهندیة:
اذا أراد الرجل أن یقطع إصبعًا زائدة أو شیئًا آخر قال نصیر رحمہ اللہ تعالے : إن کان الغالب علی من قطع مثل ذلک الہلاک فإنہ لا یفعل وإن کان الغالب ھو النجاة فھو في سعة من ذلک․
(ج:5، ص:360، ط: رشیدیہ)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی