رانوں کے بال صاف کرنے کا حکم

سوال کا متن:

مفتی صاحب! میری رانوں پر کافی بال اگ آئے ہیں، کیا میں بلیڈ وغیرہ کے ذریعے خود یا نائی سے رانوں کے بال صاف کرواسکتا ہوں؟

جواب کا متن:

اگر کوئی شخص رانوں کے بال خود صاف کرنا چاہے، تو اس کی گنجائش ہے، لیکن اپنا ستر کھول کر دوسرے شخص سے رانوں کے بال صاف کروانا جائز نہیں ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ خود بھی رانوں کے بال صاف نہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی مشکاۃ المصابیح:

وعن محمد بن جحش قال: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم على معمر وفخذه مكشوفتان قال: «يا معمر غط فخذيك فإن الفخذين عورة» .

(ج: 2، ص: 934، ط: المکتب الاسلامی)

وفی الشامیۃ:

وفي حلق شعر الصدر والظهر ترك الأدب كذا في القنية اهـ ط

(ج: 6، ص: 407، ط: دار الفکر)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5970