بوڑھی عورت کی عدتِ وفات

سوال کا متن:

مفتی صاحب ! کیا بوڑھی عورت پر بھی عدت لازم ہوتی ہے، اگر ہوتی ہے تو بوڑھی عورت کی عدت کتنی ہوگی؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ قرآن کریم کی کسی آیت یا کسی حدیث میں یہ بات نہیں آئی کہ عدت صرف جوان عورتوں کے لیے ہوتی ہے، یہ محض من گھڑت (لوگوں کی بنائی ہوئی) بات ہے، قرآن و حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جو عورتیں حاملہ ہوں، چاہے وہ بوڑھی ہوں یا جوان، ان کی عدت وضع حمل ( بچہ جننے تک) ہے، اور اگر حاملہ نہ ہوں تو ان کی عدتِ وفات چار ماہ دس دن ہے۔


----------------------
دلائل:

قال اللہ تعالیٰ:

وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ۔

(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر:234)

وایضاََ قال:

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُوْلَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ۔

(سورۃ الطلاق،آیت 4)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5914