سوال کا متن:
جواب کا متن:
جمعہ کی مبارک باد کا مطلب جمعہ کے بابرکت ہو نے کی دعا دینا ہے اور برکت والے دن برکت کی دعا دینے میں بذاتِ خود حرج نہیں ہے، البتہ اس طرح مبارک باد دینے کا التزام واہتمام کرنا، اسے رواج دینا اور مبارک باد نہ دینے والے کو برا سمجھنا اور کہنا ٹھیک نہیں ہے اور نہ ہی شرعی طور پر ان کاموں کا حکم دیاگیا ہے، ان چیزوں میں وقت صرف کرنے کے بجائے جو اعمال اس دن ثابت ہیں، یعنی نمازِ جمعہ اور خطبہ جمعہ میں خوب اہتمام وآداب کے ساتھ شرکت کرنا، درود شریف کی کثرت اور سورہ کہف کی تلاوت وغیرہ، ان اعمال کا اہتمام کرناچاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کما فی القرآن الکریم:
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا نُوۡدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنۡ یَّوۡمِ الۡجُمُعَۃِ فَاسۡعَوۡا اِلٰی ذِکۡرِ اللّٰہِ وَ ذَرُوا الۡبَیۡعَ ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۹﴾
(سورۃ الجمعۃ، آیت: 9)
وفی کنز العمال:
"أكثروا من الصلاة علي في يوم الجمعة فإنه يوم مشهود تشهده الملائكة، وإن أحدا لن يصلي علي إلا عرضت علي صلاته حتى يفرغ منها". (هـ) عن أبي الدرداء.
(ج: 1، ص: 488، ط: مؤسسۃ الرسالۃ)
وفی سنن الدارمی:
عن أبي سعيد الخدري، قال: «من قرأ سورة الكهف ليلة الجمعة، أضاء له من النور فيما بينه وبين البيت العتيق»
(ج: 4، ص: 2143، ط: دار المغنی)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی