کام کرنے والوں کو اضافی رقم زکوۃ یا صدقہ کی نیت سے دینے کا حکم

سوال کا متن:

ہماری فیکٹری میں ملازمین کی تنخواہ فکس ہیں، اگر کسی ملازم کو تنخواہ کے علاوہ 2700 روپے زکوۃ یا صدقہ کی نیت سے دیے جائیں، تو کیا یہ طریقہ شرعا جائز ہے؟

جواب کا متن:

ملازم اگر مستحقِ زکوۃ ہے، تو اسے تنخواہ کے علاوہ دی جانے والی اضافی رقم زکوۃ کی نیت سے دینا درست ہے، اس سے زکوۃ ادا ہوجائے گی، اور اگر اضافی رقم صدقہ کی نیت سے دی جائے تو صدقہ بھی درست ہوگا، تاہم زکوۃ یا صدقہ کی وجہ سے ملازم سے زائد کام لینا جائز نہ ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی فتاوی ہندیہ:

"ومن أعطى مسكينًا دراهم وسماها هبةً أو قرضًا ونوى الزكاة فإنها تجزيه، وهو الأصح، هكذا في البحر الرائق."

(الباب الاول فى تفسير الزكوة، ج:1، ص:171، ط:مكتبه رشيديه)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

مزید سوالات و جوابات کیلئے ملاحظہ فرمائیں)
http://AlikhlasOnline.com

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5578