قرآن کریم میں مذکور مختلف علامات وقف اور وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق وضاحت

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب! قرآن کریم میں کئی مقامات پر "وقف النبی" لکھا ہوا ہوتا ہے، تلاوت کرتے وقت اس پر کتنی دیر وقف کرنا ہوتا ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب کا متن:

واضح رہے کہ قرآن کریم کو تجوید کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے، قراء کرام نے قواعد تجوید پر عمل کے لیے کچھ علامات وقف مقرر کی ہیں، ان پر عمل کرنے سے قواعد تجوید کے مطابق تلاوت آسان ہو جاتی ہے۔
قرآنی رموز و اوقاف سے متعلق مشہور کتاب "جامع الوقف فی معرفۃ الوقوف" میں وقف النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے متعلق درج ذیل وضاحت آئی ہے:

"وقف النبی صلی اللہ علیہ وسلم: یہ کلام مجید کے حاشیہ پر لکھا جاتا ہے، ایسے موقع پر وقف مستحب ہے، اس لیے کہ درمیان آیت میں بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے گیارہ جگہ وقف ثابت ہے"۔

(جامع الوقف: ص 23، مؤلفہ: استاذ القراء حضرت مولانا حافظ قاری محب الدین احمد لکھنوی رحمہ اللّٰہ)
(وکذا فی مقدمۃ آسان ترجمہ قرآن: ص 32)

لہذا تلاوت کے دوران وقف النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر ٹھہرنا مستحب ہے۔


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

(مزید سوالات وجوابات کے لیے ملاحظہ فرمائیں)
http://AlikhlasOnline.com

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5326