مغرب کے وقت لیٹے رہنے اور گھر کی لائٹیں جلانے کا حکم

سوال کا متن:

حضرت صاحب ! لوگ کہتے ہیں کہ مغرب کے وقت اندھیرا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ مغرب کی اذان کے دوران لیٹنا بھی نہیں چاہیے۔ کیا یہ باتیں درست ہیں؟ کیا اذانوں کے وقت اٹھ کر بیٹھ جانا چاہیے؟

جواب کا متن:

(1) واضح رہے کہ اگر کوئی شخص لیٹا ہوا ہو، اور مغرب کی اذان شروع ہو جائے، تو ایسی صورت میں اٹھنے کا اہتمام اس لیے کیا جاتا ہے کہ جماعت فوت نہ ہوجائے، کیونکہ مغرب میں اذان کے بعد فوراً جماعت کھڑی ہوجاتی ہے، جبکہ دوسرے اوقات میں اذان اور جماعت کے درمیان کچھ وقفہ ہوتا ہے، نیز اذان کا جواب لیٹ کر دینا بھی جائز ہے، البتہ بیٹھ کر جواب دینا بہتر اور ادب کے موافق ہے۔

(2) مغرب کے وقت لائٹیں جلانے یا روشنی کرنے کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے، یہ محض توہم پرستی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلائل:

کما فی الصحیح البخاري:

عن عائشۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أحدث في أمرنا ہٰذا ما لیس منہ فہو رد۔

(باب إذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود، رقم: 2697)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5172