سوال کا متن:
جواب کا متن:
جن عبادتوں کے لیے وضو کرنا ضروری ہے، اس کے لیے تو مسجد سے باہر وضو خانہ میں جا کر وضو کر سکتا ہے، جیسے: نماز، خواہ فرض ہو یا واجب، سنت ہو یا نفل، اسی طرح قرآن مجید کی تلاوت کے لیے بھی معتکف وضو کرنے کے لئے مسجد سے باہر وضوخانہ میں جا سکتا ہے، وضو پر وضو کرنا مستحب ہے ضروری نہیں، اس لیے وضو ہونے کی صورت میں مسجد سے باہر وضوخانہ میں جاکر وضو کرنے سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں جب ہوتے، تو گھر میں پاخانہ، پیشاب کے علاوہ کسی اور کام کے لیے تشریف نہیں لاتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کما فی الحدیث النبوی:
عن عائشۃ رضی اللہ عنہا انھا قالت کان رسول اﷲ ﷺ اذا اعتکف ادنی الی راسہ فارجلہ وکان لایدخل البیت الا لحاجۃ الانسان۔
(ترمذی شریف 165/1)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی