معتکف کا جان بچانے کے لیے مسجد سے نکلنا

سوال کا متن:

مفتی صاحب! اگر کوئی شخص مسجد میں اعتکاف کے لئے بیٹھے، اس دوران مسجد کی چھت گرنے لگے، یا کوئی شخص آگ میں یا کنویں میں گر جائے یا گرنے کا خطرہ ہو، تو اس کو بچانے کے لیے مسجد سے معتکف کا نکلنا کیسا ہے؟ اور اس کے اعتکاف کا کیا حکم ہوگا؟

جواب کا متن:

اگر مسجد گرنے لگے اور معتکف کے دب جانے کا خطرہ ہو یا کوئی بچہ یا آدمی پانی کے کنویں میں گر گیا اور ڈوب رہا ہو یا آگ میں گر پڑے یا گرنے کا خطرہ ہو تو معتکف کو مسجد سے نکل جانے کا گناہ نہیں ہوگا، بلکہ جان بچانے کی غرض سے مسجد سے نکلنا واجب ہے، البتہ اعتکاف فاسد ہوجائے گا، اور ایک دن ایک رات کی قضا روزے کے ساتھ لازم ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:


کذا فی الشامیۃ:

وامّا ما لا یغلب کانجاء غریق وانھدام مسجد فمسقط للاثم لا للبطلان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وعلی ھذا اذا خرج لانقاذ غریق او حریق او جھاد عم نفیرہ فسد ولا یاثم، وکذا اذا انھدم المسجد ونص علیہ فی الخانیۃ وغیرھا۔۔۔۔۔۔۔

(شامی، 447،448/2، ط: سعید)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5012