معتکف کا آفس کے کام کے لیے مسجد سے باہر جانا

سوال کا متن:

اگر کوئی شخص سنت اعتکاف کے دوران آفس چلا جائے یا اپنے کام پر چلا جائے، تو اس کے اعتکاف کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ اعتکاف کے دوران اپنے ضروری کام پر جا سکتا ہے؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ مسنون اعتکاف صحیح ہونے کے لئے معتکف کا مسجد میں رہنا ضروری ہے، آفس اور دفتر وغیرہ کے کام کے لیے مسجد سے باہر نکلنے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا، ایک دن اور ایک رات کی قضاء روزے کے ساتھ کرنا لازم ہوگی، البتہ مجبوری کی وجہ سے آفس اور دفتر وغیرہ کا کام مسجد کے اندر کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الھندیۃ:

(ومن الاعذار الخروج للغائط والبول واداء الجمعۃ) فاذا خرج لبول او غائط لابأس بان یدخل بیتہ ویرجع الی المسجد کما فرغ من الوضوء ولو مکث فی بیتہ فسد اعتکافہ وان کان ساعۃ عند ابی حنیفۃ رحمہ اﷲ کذا فی المحیط۔ ولو کان بقرب المسجد بیت صدیق لہ لم یلزم قضاء الحاجۃ فیہ وان کان لہ بیتان قریب وبعید قال بعضھم لایجوز ان یمضی الی البعید فان مضی بطل اعتکافہ کذا فی السراج الوھاج وان کان خرج لحاجۃ الانسان لہ ان یمشی علی التؤدۃ کذا فی النھایۃ۔

(الھندیۃ، 212/1، ط رشیدیہ)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5006