شوہر کی وفات کی عدت میں عورت کا پڑھنے کے لیےجانے کا حکم

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا نئی بیوہ عورت کا (مصروف رہنے کے لیے)عدت کے دوران پردے میں رہتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے کے لیے باہر جانا جائز ہے؟ واضح رہے کہ مذکورہ عورت رخصتی کے سولہ دن بعد بیوہ ہوگئی ہے۔

جواب کا متن:

واضح رہے کہ جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے، اس پر  چار مہینے  دس دن عدت گزارنا لازم ہےاور اس دوران عورت کیلئے بغیر کسی عذر شرعی کے گھر سے نکلنا (چاہے دن ہو یا رات) جائز نہیں ہے، لہذا مذکورہ عورت کے لیے دورانِ عدت پڑھنے کےلیے جانا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

لما فی الدر مع الشامیہ:
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه". (ج:3 ص:536،ط:دارالفکر، بیروت۔)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب 
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :3354