مدرسہ میں زکوۃ دینا

سوال کا متن:

مفتی صاحب! کیا مدرسہ میں زکوۃ دے سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ زکوۃ کا مصرف مستحق زکوۃ افراد ہیں، لہذا اگر مدرسہ میں ایسے مستحق طلباء زیر تعلیم ہوں، جو صاحبِ نصاب نہ ہوں، اور مدرسہ کی انتظامیہ زکوۃ کی رقم طلباء کی ضروریات مثلاً کھانے، پینے، کپڑے، وظیفے وغیرہ میں خرچ کرتی ہو، تو ایسے مدرسہ میں زکوۃ دے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی الھندیۃ:

لايجوز أن يبنی بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، ولايجوز أن يكفن بها ميت، ولايقضى بها دين الميت، كذا في التبيين".

(ج1، ص188، کتاب الزکاۃ، الباب السابع فی المصارف، ط: رشیدیہ)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5762