سوال کا متن:
اگر کسی امام سے عید کی نماز میں پہلی رکعت کی زائد تکبیرات بھولے سے چھوٹ جائیں، اور سورتِ فاتحہ اور دوسری سورت ملاکر پڑھنے کے بعد یاد آئے، تو اس صورت میں امام کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب کا متن:
اگر کسی امام سے عید کی پہلی رکعت کی زائد تکبیرات چھوٹ جائیں، اور فاتحہ و سورت پڑھنے کے بعد یاد آئیں، تو اس امام کے لیے حکم یہ ہے کہ اب زائد تکبیرات نہ کہے، بلکہ رکوع میں چلا جائے، اور سجدۂ سہو کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ لوگوں کی کثرت کی وجہ سے سجدہ سہو معاف ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کما فی الشامیۃ:
(والسهو في صلاة العيد والجمعة والمكتوبة سواء) والمختار عند المتأخرين عدمه في الأوليين لدفع الفتنة كما في جمعة البحر وأقره المصنف و به جزم في الدرر.
(ج: 2، ص: 92، ط: سعید)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی