عید کی نماز پارک میں پڑھنے کا حکم

سوال کا متن:

اگر شہر کے کسی علاقہ میں پارک ہو، اور اس میں علاقہ کے لوگ عید کی نماز ادا کرنا چاہیں، تو کیا پارک میں عید کی نماز پڑھنے سے نماز ہو جائے گی؟

جواب کا متن:

اگر پارک، میدان وغیرہ سرکاری ہیں، تو حکومت کی اجازت سے مذکورہ جگہوں میں عید کی نماز پڑھنا جائز ہے، اور اگر یہ جگہیں کسی شخص کی ذاتی ملکیت ہیں، تو اس شخص کی اجازت سے ان جگہوں میں عید کی نماز پڑھنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی صحیح البخاری:

عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه قال كان رسول الله عليه يخرج يوم الفطر والاضحی
إلى المصلى ، فأول شئ يبدأ به الصلاة، ثم ينصرف فيقوم مقابل الناس والناس جلوس على
صفوفهم فيعظهم ويوصيهم ويأمرهم ............الخ

(ج: 1، ص: 131، ط: قدیمی)

وفی الشامیۃ:

ويشترط لصحتها سبعة أشياء۔۔۔۔والسابع : ( الأذن العام ) من الإمام.

(ج: 2، ص: 151، ط: سعید)

وفیہ ایضاً:

وكذا تكره في أماكن : كفوق كعبة........... وأرض مغصوبة أو للغير الخ .

(ج: 1، ص: 381، ط: سعید)

وفی حاشیۃ الطحطاوی:

وتكره في أرض الغير بلارضاه .

(کتاب الصلاة ، فصل في المكروهات، ص: 358، ط: قدیمی)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5670