بڑے ہونے کے بعد اپنا عقیقہ خود کرنے کا حکم

سوال کا متن:

سوال یہ ہے کہ بچپن میں میرے والدین کسی وجہ سے میرا عقیقہ نہیں کرسکے تھے، اب میں بڑا ہوگیا ہوں، اور عقیقہ کرنے کے قابل ہوں، کیا میں اپنا عقیقہ خود کرسکتا ہوں؟

جواب کا متن:

بڑے ہونے کے بعد اگر کوئی شخص اپنا عقیقہ خود کرنا چاہے، تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، عقیقہ کرنے کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی اعلاء السنن:

وعن الربيع بن صبيح عن الحسن البصري إذا لم يعق عنک فعق عن نفسك وإن كنت رجلا.

(ج: 17، ص: 121، ط: ادارۃ القرآن)

وفی فتح الباری:

فنقل الرافعي أنه يدخل وقتها بالولادة....ثم قال : والإختيار أن لاتؤخر عن البلوغ، فإن أخرت عن البلوغ سقطت عمن كان يريد أن يعق عنه، لكن إن أراد أن يعق عن نفسه فعل.

(ج: 9، ص: 594، ط: دار المعرفۃ)

وفی الھندیۃ:

وذكر محمد رحمه الله تعالی : في العقيقة، فمن شاء فعل ومن شاء لم يفعل.

(ج: 5، ص: 364، ط: رشیدیۃ)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5572