سوال کا متن:
مفتی صاحب ! بیوی کو طلاق دینے کے بعداسی بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا کیسا ہے؟
جواب کا متن:
واضح رہے کہ بیوی کی موجودگی میں بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا حرام ہے، البتہ بیوی کا انتقال ہوجائے یا بیوی کو طلاق دیدے اور بیوی کی عدت گذرجائے، تو عدت گزرنے کے بعد سابقہ بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی مشکاة المصابیح:
عن أبي ھریرة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”لا یجمع بین المرأة وعمتھا ولا بین المرأة وخالتھا“ ، متفق علیہ
(مشکاة المصابیح، کتاب النکاح، باب المحرمات، الفصل الأول، ص ۲۷۳، ط: قدیمی)
کذا فی الدر مع الرد:
وحرم الجمع بین المحارم نکاحاً أي: عقداً صحیحاً وعدة ……لحدیث مسلم: لا تنکح المرأة علی عمتھا، وھو مشھور یصلح مخصصاً للکتاب.
( کتاب النکاح، فصل فی المحرمات،ج3، ص ۱۱۵- ۱۱۷، ط: مکتبة زکریا )
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی