میت کے سرہانے بیٹھ کر یا قبرستان لے جاتے کلمہ پڑھنے کا شرعی حکم

سوال کا متن:

میت کی چارپائی کے پاس بیٹھ کر کلمہ طیبہ بلند آواز سے پڑھنا یا میت کو قبرستان کی طرف لے جاتے وقت کلمہ طیبہ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب کا متن:

دونوں حالتوں میں کلمہ طیبہ پڑھنا درست ہے، مگر اس کو لازم اور ضروری نہ سمجھا جائے، اور بلند آواز سے نہ پڑھا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الدرالمختار ورد المحتار :

ﻛﺮﻩ ﻓﻴﻬﺎ ﺭﻓﻊ ﺻﻮﺕ ﺑﺬﻛﺮ ﺃﻭ ﻗﺮاءﺓ.

ﻗﻮﻟﻪ: (ﻛﻤﺎ ﻛﺮﻩ ﺇﻟﺦ): ﻗﻴﻞ: ﺗﺤﺮﻳﻤﺎ، ﻭﻗﻴﻞ: ﺗﻨﺰﻳﻬﺎ، ﻛﻤﺎ ﻓﻲ اﻟﺒﺤﺮ ﻋﻦ اﻟﻐﺎﻳﺔ. ﻭﻓﻴﻪ ﻋﻨﻬﺎ: ﻭﻳﻨﺒﻐﻲ ﻟﻤﻦ ﺗﺒﻊ اﻟﺠﻨﺎﺯﺓ ﺃﻥ ﻳﻄﻴﻞ اﻟﺼﻤﺖ. ﻭﻓﻴﻪ ﻋﻦ اﻟﻈﻬﻴﺮﻳﺔ: ﻓﺈﻥ ﺃﺭاﺩ ﺃﻥ ﻳﺬﻛﺮ اﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻳﺬﻛﺮﻩ ﻓﻲ ﻧﻔﺴﻪ {ﺇﻧﻪ ﻻ ﻳﺤﺐ اﻟﻤﻌﺘﺪﻳﻦ} [ اﻷﻋﺮاﻑ: 55] :
ﺃﻱ اﻟﺠﺎﻫﺮﻳﻦ ﺑﺎﻟﺪﻋﺎء. ﻭﻋﻦ ﺇﺑﺮاﻫﻴﻢ ﺃﻧﻪ ﻛﺎﻥ ﻳﻛﺮﻩ ﺃﻥ ﻳﻘﻮﻝ اﻟﺮﺟﻞ ﻭﻫﻮ ﻳﻤﺸﻲ ﻣﻌﻬﺎ: اﺳﺘﻐﻔﺮﻭا ﻟﻪ ﻏﻔﺮ اﻟﻠﻪ ﻟﻜﻢ. اﻩـ. ﻗﻠﺖ: ﻭﺇﺫا ﻛﺎﻥ ﻫﺬا ﻓﻲ اﻟﺪﻋﺎء ﻭاﻟﺬﻛﺮ ﻓﻤﺎ ﻇﻨﻚ ﺑﺎﻟﻐﻨﺎء اﻟﺤﺎﺩﺙ ﻓﻲ ﻫﺬا اﻟﺰﻣﺎﻥ۔

(ج : 2، ص : 233، ط : دارالفکر )

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

مزید سوالات و جوابات کیلئے ملاحظہ فرمائیں)
http://AlikhlasOnline.com

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5550