منگنی کی تقریب میں شرکت کرنے کا شرعی حکم

سوال کا متن:

مفتی صاحب ! اگر منگنی کے پروگرام میں کوئی خلافِ شرع کام نہ ہوں، تو اس پروگرام میں شرکت کر سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

ایسی تقریب جس میں خلاف شرع امور نہ ہوں، جیسے : موسیقی، بے پردگی وغیرہ، اس میں شرکت کرنا جائز ہے، بلکہ صلہ رحمی کی نیت سے جانے میں ثواب بھی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی جامع الترمذی :

ﻋﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﻠﻪ ﺑﻦ ﻋﻤﺮﻭ، ﻋﻦ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻗﺎﻝ: «ﻟﻴﺲ اﻟﻮاﺻﻞ ﺑﺎﻟﻤﻜﺎﻓﺊ، ﻭﻟﻜﻦ اﻟﻮاﺻﻞ اﻟﺬﻱ ﺇﺫا اﻧﻘﻄﻌﺖ ﺭﺣﻤﻪ ﻭﺻﻠﻬﺎ»: ﻫﺬا ﺣﺪﻳﺚ ﺣﺴﻦ ﺻﺤﻴﺢ۔

(رقم الحدیث :1908، ط : شرکة مکتبة)

کذا فی الفتاوی الھندیة :

من دعی الی ولیمۃ فوجد ثمہ لعبا اوغناءً فلابأس ان یقعد ویاکل فان قدر علی المنع یمنعہم، وان لم یقدر یصبر ،وہذا اذالم یکن مقتدیً بہ، امااذاکان ولم یقدر علی منعہم فانہ یخرج ولایقعد ولوکان ذٰلک علی المائدۃ لاینبغی ان یقعدوان لم یکن مقتدی بہ وہذا کلہ بعد الحضور۔ واما اذاعلم قبل الحضور فلایحضر؛ لانہ لایلزمہ حق الدعوۃ، بخلاف ما اذا ھجم علیہ؛ لانہ قد لزمہ، کذا فی السراج الوہاج.

(ج: 5، ص: 343، کتاب الکراہیۃ، ط: رشیدیہ)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

مزید سوالات و جوابات کیلئے ملاحظہ فرمائیں)

http://AlikhlasOnline.com

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5432