قرب قیامت حضرت عیسیٰ علیہ السلام نبی بن کر آئیں گے یا امتی؟

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ قیامت کے قریب دجال سے مقابلہ کرنے کے لئے جب حضرت عیسی علیہ السلام دنیا میں تشریف لائیں گے، تو کس حیثیت سے تشریف لائیں گے؟کیا وہ نبی کی حیثیت سے آئیں گے یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہونے کی حیثیت سے آئیں گے؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر رسولوں اور نبیوں کے سلسلے کو ختم فرما دیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا، قرب قیامت حضرت عیسی علیہ السلام اس دنیا میں بحیثیت نبی جدید کے تشریف نہیں لائیں گے، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کی حیثیت سے تشریف لائیں گے، اور شریعت محمدیہ پر عمل کریں گے، اور اسی کے مطابق فیصلہ فرمائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی الحدیث النبوی:

عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الا ان ابن مریم لیس بینی وبینہ نبی ولارسول الا انہ خلیفتی فی امتی من بعدی‘‘

(مجمع الزوائد ج:8 ص:268 باب ذکر المسیح عیسی بن مریم)

وفی فتح الملہم:

والمعنی أنہ ینزل حاکماً بہذہ الشریعة؛ فان ہذہ الشریعة باقیة لاتنسخ بل یکون عیسی حاکماً من حکام ہذہ الأمة ولایکون نزولہ من حیث إنہ نبی مستقل کما قد بعث قبل في بنی اسرائیل۔

(فتح الملہم: ج:2ص:204، کتاب الإیمان، باب نزول عیسی ابن مریم، ط: فیصل دیوبند )


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5374