حدیث کا منکر کافر ہے

سوال کا متن:

اگر کوئی شخص قرآن کو مانتا ہو، مگر احادیث کا انکار کرے، تو کیا حدیث کا انکار کرنے والا کافر اور مرتد ہے؟

جواب کا متن:

جو شخص احادیث کا انکار کرے، تو وہ ایمان سے خارج ہے، کیونکہ جو شخص احادیث کا منکر ہوگا، درحقیقت وہ قرآن کریم کا بھی منکر ہوگا۔
قرآن میں اللّٰہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "من یطع الرسول فقد اطاع اللّٰہ" یعنی جو شخص اللہ کے رسول کی اطاعت کرے گا وہی اللہ کی اطاعت کرے گا، معلوم یہ ہوا کہ قرآن کو ماننے کے لیے حدیث کا ماننا ضرور ی ہے۔
دوسری جگہ ارشاد ہے "أَطِیعُوا اللَّہَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ" یعنی اللہ کی اطاعت کرو اور اللہ کے رسول کی اطاعت کرو، یعنی دونوں کی اطاعت ضروری ہے۔
پس جو شخص احادیث کا انکار کرے گا، وہ کافر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

قال اللہ تبارک وتعالیٰ:

مَنْ یُطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہَ۔ (النساء: 80)

یا ایُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوْا الرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ۔
(النساء: 59)

وفی شرح العقائد:

الإیمان في اللغۃ التصدیق، وفي الشرع التصدیق بما جاء بہ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم من عند اللّٰہ۔

(شرح عقائد ص:120)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5367