سورة اعراف آیت نمبر:١٨ کا ترجمہ

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب ! اللہ پاک نے قرآن مجید میں شیطان کے بارے میں فرمایا ہے کہ "نکل جا پاجی مردود"، جبکہ ہم اپنے بھائی کو بچپن سے "پاجی" کہتے ہیں، اب اس صورت میں ہمارا اپنے بھائی کو "پاجی" کہنا کیسا ہے؟

جواب کا متن:



واضح رہے کہ ’’پاجی ‘‘ فارسی زبان کا لفظ ہے، جس کے اردو لغت میں درج ذیل معانی آتے ہیں:
۱۔ذلیل ، کمینہ ، ، رذیل(فیروز اللغات)

۲۔ شریر ، بد ذات

۳۔ کم درجے کا پیش خدمت ، ادنیٰ ملازم

اردو کی عام تفاسیر میں اس آیت کا ترجمہ یوں کیا گیا ہے۔

"قَالَ اخۡرُجۡ مِنۡہَا مَذۡءُوۡمًا مَّدۡحُوۡرًا ؕ لَمَنۡ تَبِعَکَ مِنۡہُمۡ لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ مِنۡکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ" ﴿۱۸﴾

ترجمہ:

"اللہ نے کہا : نکل جا یہاں سے، ذلیل اور مردار ہوکر، ان میں سے جو تیرے پیچھے چلے گا، (وہ بھی تیرا ساتھی ہوگا) اور میں تم سب سے جہنم کو بھر دوں گا۔"

(آسان ترجمہ قرآن از مفتی تقی عثمانی، ج:۱، ص:۴۴۶، ط:مکتبۃ معارف القرآن ،کراچی)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

(مزید سوالات و جوابات کے لئے ملاحظہ فرمائیں)

http://AlikhlasOnline.com

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5415