احرام کی حالت میں کرونا وائرس کی مجبوری کی وجہ سے چہرے پر ماسک پہننا

سوال کا متن:

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ، حضرت ! آج کل سعودی عرب میں مقیم لوگوں کو عمرہ کی اجازت مل گئی ہے، احرام کے دوران ماسک پہننا حکومت کے قانون کی وجہ سے لازمی ہے، اس صورت میں ماسک پہننے کی وجہ سے کیا کوئی دم واجب ہو گا؟ جزاک اللہ خیرا

جواب کا متن:

واضح رہے کہ احرام کی حالت میں حکومتی پابندی کی بنا پر مروجہ ماسک( جو کہ چہرے کے چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ کو چھپالیتا ہے) پہننے سے اگرچہ گناہ تو نہیں آئے گا، لیکن اس صورت میں دم یا صدقہ لازم آئے گا، جس کی تفصیل یہ ہے کہ اگر کوئی مرد و عورت احرام کی حالت میں مروجہ ماسک پورا دن یا پوری رات پہنے رکھے، تو اس صورت میں دم دینا لازم ہوگا، اور اس سے کم پہننے کی صورت میں صدقہ فطر کی مقدار (پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت) کے برابر صدقہ دینا لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلائل:

کما فی غنية الناسك:

"و أما تعصيب الرأس و الوجه فمكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم".

( باب الإحرام، فصل في مكروهات الإحرام، ص: 91، ط: إدارة القرآن)

و فيه أيضًا:

"و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم".

( باب الجنايات، الفصل الثالث: في تغطية الرأس و الوجه، ص: 254، ط: إدارة القرآن)

کذا فی فتاوی بنوری تاؤن:

(فتوی نمبر: 144004200878)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5312