سوال کا متن:
ہمارے علاقے میں بعض لوگ شعبان، محرم اور صفر میں شادی کرنے کو منع کرتے ہیں، اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان مہینوں میں شادی کرنا دولہا اور دلہن کے حق میں بہتر نہیں ہے، کیا یہ بات شریعت کی رو سے درست ہے؟
جواب کا متن:
واضح رہے کہ یہ تمام توہمات جاہلیت کے دور کے ہیں، اسلام میں اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے، شریعت میں کوئی ایسا دن، مہینہ یا سال نہیں ہے، جس میں شادی کرنے سے منع کیا گیا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کما فی الحدیث النبوی:
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: لا عدوی ولا طیرۃ ولا ہامۃ ولا صفر۔
(صحیح البخاري ج:2 ص:856 رقم: 5757)
کذا فی روح المعانی:
إذ الأیام کلہا للّٰہ تعالیٰ لا تنفع ولا تضر بذاتہا۔
(روح المعاني زکریا ج:15 ص:131)
وفی المرقاۃ:
قال القاضي: ویحتمل أن یکون نفیاً لما یتوہم أن شہر صفر تکثر فیہ الدواہي والفتن۔
(مرقاۃ المفاتیح أشرفیۃ ج:9ص:3 )
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی