قرعہ اندازی کرکے ایک دوسرے سے کھانا پینا

سوال کا متن:

میرے دوست روزانہ جمع ہو کر آپس میں قرعہ اندازی کرتے ہیں، اور جس کا نام نکل آئے، وہ سب دوستوں کو کھانا یا بوتل وغیرہ پلاتا ہے، بسا اوقات ایک ہی شخص کا کئی بار نام آجاتا ہے، کیا اس طرح قرعہ اندازی کرکے کھانا پینا جائز ہے؟

جواب کا متن:

سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق قرعہ اندازی کرکے کھانا پینا جوا ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، البتہ اس کی جائز صورت یہ ہے کہ جس کا قرعہ اندازی میں ایک مرتبہ نام نکل آیا، اس کا آئندہ قرعہ اندازی میں نام شامل نہ کیا جائے، یہاں تک کہ سب دوستوں کی باری پوری ہوجائے، تو یہ صورت جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الشامیۃ:

ولو شرط فیہا من الجانبین؛ لأنہ یصیر قمارًا۔ (الدر المختار) قولہ: لأنہ یصیر قمارًا: لأن القمار من القمر الذي یزداد تارۃً وینقص أخریٰ۔ وسمی القمار قمارًا؛ لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ، وہو حرام بالنص۔

(رد المحتار، کتاب الحظر والإباحۃ / فصل في البیع ج:6 ص:304 ط: سعید)


لمافی الھندیۃ:

ذکر الناطفی ان القرعۃ ثلاث، الاولی لاثبات حق البعض وابطال حق البعض وانہا باطلۃ کمن اعتق احد عبدیہ بغیر عینہ تم یقرع والثانیۃ لطیبۃ النفس وانہا جائزۃ کالقرعۃ بین النساء للسفر والقرعۃ بین النساء فی البدایۃ للقسم، والثالثۃ لاثبات حق واحد فی مقابلۃ مثلہ فیفرز بہا حق کل واحد منھما وھو جائز کذا فی فتاویٰ قاضیخان۔

(ھندیۃ ج:5 ص:217 ط: رشیدیہ)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5196