سوال
مفتی صاحب ! شکار کرتے ہوئے مچھلی کو پانی سے زندہ پکڑنے کے بعد مزید کچھ وقت کے لیے اس کے منہ میں رسی ڈال کے پانی میں لٹکا دیا گیا، تقریبا دو گھنٹے کے بعد جاتے ہوئے پانی سے نکالی تو مچھلی مر چکی تھی۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ کیا اس مچھلی کا کھانا حلال ہے یا حرام؟ جزاک اللہجواب
مذکورہ مچھلی حلال ہے، اس کا کھانا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
لما في الدر المختار:
(ﻭﻻ) ﻳﺤﻞ (ﺣﻴﻮاﻥ ﻣﺎﺋﻲ ﺇﻻ اﻟﺴﻤﻚ) اﻟﺬﻱ ﻣﺎﺕ ﺑﺂﻓﺔ ﻭﻟﻮ ﻣﺘﻮﻟﺪا ﻓﻲ ﻣﺎء ﻧﺠﺲ ﻭﻟﻮ ﻃﺎﻓﻴﺔ ﻣﺠﺮﻭﺣﺔ ﻭﻫﺒﺎﻧﻴﺔ (ﻏﻴﺮ اﻟﻄﺎﻓﻲ) ﻋﻠﻰ ﻭﺟﻪ اﻟﻤﺎء اﻟﺬﻱ ﻣﺎﺕ ﺣﺘﻒ ﺃﻧﻔﻪ ﻭﻫﻮ ﻣﺎ ﺑﻄﻨﻪ ﻣﻦ ﻓﻮﻕ، ﻓﻠﻮ ﻇﻬﺮﻩ ﻣﻦ ﻓﻮﻕ ﻓﻠﻴﺲ ﺑﻄﺎﻑ ﻓﻴﺆﻛﻞ ﻛﻤﺎ ﻳﺆﻛﻞ ﻣﺎ ﻓﻲ ﺑﻄﻦ اﻟﻄﺎﻓﻲ، ﻭﻣﺎ ﻣﺎﺕ ﺑﺤﺮ اﻟﻤﺎء ﺃﻭ ﺑﺮﺩﻩ ﻭﺑﺮﺑﻄﻪ ﻓﻴﻪ ﺃﻭ ﺇﻟﻘﺎء ﺷﻲء ﻓﻤﻮﺗﻪ ﺑﺂﻓﺔ ﻭﻫﺒﺎﻧﻴﺔ.
(ج:٦، ص: ٣٠٦، ط: دار الفكر بيروت )
وفى الشامية:
اﻷﺻﻞ ﻓﻲ ﺇﺑﺎﺣﺔ اﻟﺴﻤﻚ ﺃﻥ ﻣﺎ ﻣﺎﺕ ﺑﺂﻓﺔ ﻳﺆﻛﻞ، ﻭﻣﺎ ﻣﺎﺕ ﺑﻐﻴﺮ ﺁﻓﺔ ﻻ ﻳﺆﻛﻞ.
(ج:٦، ص: ٣٠٧، ط: دار الفكر بيروت )
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی