والدہ کے کہنے پر بیرون ملک کمانے کے لیے جانا

سوال کا متن:

حضرت ! میں فلپائن میں جاب کرتا ہوں، میری بوڑھی ماں اور ایک بہن پاکستان میں اکیلے رہتے ہیں، گھر میں کوئی مرد نہیں ہے، میری ماں پاکستان کے سکیورٹی کے خراب حالات کی وجہ سے کہتی ہیں کہ میں پاکستان میں جاب نہ کروں۔ حضرت ! سوال یہ ہے کہ کیا مجھے اپنی ماں کی بات ماننی چاہیے یا مجھے واپس آکر پاکستان میں جاب کرنی چاہیئے۔ مزید یہ کہ مجھے پاکستان میں اچھی جاب ملنے کے چانسس بالکل نہیں ہیں۔ جزاک اللہ

جواب کا متن:

اگر آپ والدہ کی اجازت سے فلپائن جاب کے لیے گئے ہیں، اور آپ کی والدہ اور بہن آپ کی خدمت کے محتاج نہیں ہیں، نیز آپ کی غیر موجودگی میں ان کے ضائع ہونے کا کوئی خطرہ بھی نہیں ہے، تو آپ کے لئے والدہ کی بات مان کر فلپائن میں جاب کرنا درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الھندیۃ:

وقال محمد رحمہ اللہ فی السیر الکبیر اذا اراد الرجل ان یسافر الی غیر الجھاد لتجارۃ او حج او عمرۃ وکرہ ذالک ابواہ فان کان یخاف الضیعۃ علیھما بان کان معسرین و نفقتھما علیہ ومالہ لا یفی بالزاد والراحلۃ و نفقتھما فانہ لا یخرج بغیر اذنھما سواء کان سفرا یخاف علی الولد الھلاک فیہ کرکوب السفینۃ فی البحر او دخول البادیۃ ماشیا فی البرد او الحر الشدیدین او لا یخاف علی الولد الھلاک فیہ۔ وان کان لا یخاف الضیعۃ علیھما بان کاناموسرین ولم تکن نفقتھما علیہ ان کان سفرا لا یخاف علی الولد الھلاک فیہ کان لہ ان یخرج بغیر اذنھا وإن کان سفرا یخاف علی الولد الھلاک فیہ لا یخرج الا بإذنھما کذا فی الذخیرۃ۔

(ھندیۃ، 365/5، کتاب الکراھیۃ الباب السادس والعشرون فی الرجل یخرج الی السفر)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :5027