سوال کا متن:
جواب کا متن:
اگر آپ والدہ کی اجازت سے فلپائن جاب کے لیے گئے ہیں، اور آپ کی والدہ اور بہن آپ کی خدمت کے محتاج نہیں ہیں، نیز آپ کی غیر موجودگی میں ان کے ضائع ہونے کا کوئی خطرہ بھی نہیں ہے، تو آپ کے لئے والدہ کی بات مان کر فلپائن میں جاب کرنا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی الھندیۃ:
وقال محمد رحمہ اللہ فی السیر الکبیر اذا اراد الرجل ان یسافر الی غیر الجھاد لتجارۃ او حج او عمرۃ وکرہ ذالک ابواہ فان کان یخاف الضیعۃ علیھما بان کان معسرین و نفقتھما علیہ ومالہ لا یفی بالزاد والراحلۃ و نفقتھما فانہ لا یخرج بغیر اذنھما سواء کان سفرا یخاف علی الولد الھلاک فیہ کرکوب السفینۃ فی البحر او دخول البادیۃ ماشیا فی البرد او الحر الشدیدین او لا یخاف علی الولد الھلاک فیہ۔ وان کان لا یخاف الضیعۃ علیھما بان کاناموسرین ولم تکن نفقتھما علیہ ان کان سفرا لا یخاف علی الولد الھلاک فیہ کان لہ ان یخرج بغیر اذنھا وإن کان سفرا یخاف علی الولد الھلاک فیہ لا یخرج الا بإذنھما کذا فی الذخیرۃ۔
(ھندیۃ، 365/5، کتاب الکراھیۃ الباب السادس والعشرون فی الرجل یخرج الی السفر)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی