احاطہ مسجد اور مسجد میں فرق

سوال کا متن:

مفتی صاحب! ہماری مسجد کی حدود کے اندر ہی ایک چھوٹا سا لان بنا ہوا ہے، پچھلے سال میں اسی مسجد میں اعتکاف کے لیے بیٹھا اور اعتکاف کے دوران میں مسجد کے اندر لان میں تھوڑی دیر کے لئے چہل قدمی کرنے لگا تو دوسرے اعتکاف والوں نے مجھے منع کیا اور کہا کہ تم مسجد سے باہر نہیں جا سکتے، کیا مسجد کی حدود میں موجود لان میں جانا صحیح نہیں ہے؟

جواب کا متن:

مسجد کا اطلاق صرف چار دیواری، فرش اور صحن ہی پر ہوتا ہے، اور وہی شرعاً مسجد ہوتی ہے، اس کے علاوہ جو مسجد کی زمین کا احاطہ ہوتا ہے، وہ مسجد نہیں ہوتی، اس لیے معتکف کے لیے مسجد سے نکل کر احاطہ مسجد میں جانا جائز نہیں ہے، اور اگر وہاں چلا گیا، تو اعتکاف باطل ہو جائے گا۔

جب کسی مسجد میں اعتکاف کرنا ہو، تو پہلے مسجد کے متولی یا امام صاحب یا کسی عالمِ دین سے یہ معلوم کرلے کہ اصل مسجد کہاں تک ہے، کیونکہ مسجد ہمیشہ سب سے باہر کے دروازے تک ہی نہیں ہوتی ہے، مسجد اور چیز ہے، اور اس کا احاطہ اور چیز ہے، اس لیے جو حصہ شرعی مسجد کی حدود سے باہر ہو، وہاں پر اعتکاف کے دوران نہ جایا کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:


کذا فی الموسوعہ الفقہیہ:

(ما یعتبر من المسجد ومالا یعتبر)
اتفق الفقہاء علی ان المراد بالمسجد الذی یصح فیہ الاعتکاف ماکان بناء معدا للصلاۃ فیہ، اما رحبۃ المسجد وھی ساحۃ التی زیدت بالقرب من المسجد لتوسعتہ وکانت محجرا علیھا فالذی یفہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ


(الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ، 223/5، ط وزارۃ الاوقاف الکویت)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4994