مصلے میں کھانے، پینے اور سونے کا حکم

سوال کا متن:

مفتی صا حب ! اسپتالوں میں کچھ جگہیں نماز کی ادائیگی کے لئے مخصوص رکھیں جاتی ہیں۔ کیا ان جگہوں پر تیماردار دسترخوان لگا کر کھا، پی اور سو سکتے ہیں اور کیا وہاں پر ٹیک لگا کر بیٹھ سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

واضح ہو کہ نماز پڑھنے کے لیے جو عارضی جگہ بنائی جاتی ہے، اس جگہ کو جب تک شرعی مسجد بنانے کی نیت نہ کی جائے، تو اس پر شرعی مسجد والے احکام لاگو نہیں ہوتے ہیں، لہذا ایسے مصلے میں کھانے، پینے اور سونے کی گنجائش ہوگی۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الشامیۃ:

"إذا جعل سِرْدابًا لمصالحه جاز ولو جعل لغیرها أو جعل فوقه بیتًا وجعل باب المسجد إلی طریق وعزله عن ملکه لایکون مسجدًا".

"کما لو جعل وسط داره مسجدًا وأذن للصلاة فیه حیث لایکون مسجدًا إلا إذا شرط الطریق"․

(ج3، ص406، سعید کراچی)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4983