سوال کا متن:
اگر کسی شخص کو بیڑی یا سگریٹ پینے کی اس قدر عادت ہو کہ وہ اس کے بغیر نہ رہ سکے، اور وہ مسجد میں رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کے لئے بیٹھ جائے، تو وہ سگریٹ پینے کے لئے مسجد سے باہر نکل سکتا ہے یا نہیں؟
جواب کا متن:
اگر معتکف بیڑی یا سگریٹ پینے کا عادی ہے، تو ایسے آدمی کو اعتکاف کرنے سے پہلے بیڑی یا سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کرنی چاہیے، اس میں کامیابی نہ ہو، تو تعداد اور مقدار کم کر دینا چاہئے، اور اگر ان تمام کوششوں کے باوجود بھی کچھ پینا پڑے، تو جس وقت استنجا اور وضو کے لئے نکلے، اس وقت بیڑی سگریٹ کی حاجت پوری کرے، خاص بیڑی سگریٹ پینے کے لئے نہ نکلے، ورنہ اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی الشامیۃ:
ولو خرج لوجہ مباح کحاجۃ الانسان او الجمعۃ وعاد مریضا او صلی علی جنازۃ من غیر ان یخرج لذالک قصدا وذالک جائز وبہ علم انہ بعد الخروج بوجہ مباح انما یضر المکث لو فی غیر مسجد لغیر عیادۃ۔۔۔۔۔
(رد المحتار 446/2 کتاب الصوم ط: سعید)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی