ازواجِ مطہرات کا اعتکاف

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب! ازواج مطہرات بھی اعتکاف کیا کیا کرتی تھیں؟ اور ان کے اعتکاف کا کیا طریقہ ہوتا تھا؟ کیا وہ اپنے حجرے میں ہی اعتکاف کے لئے بیٹھا کرتی تھیں؟

جواب کا متن:

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله عليه وسلم رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف فرماتے تھے، وفات تک آپ صلی الله عليه وسلم کا یہ معمول رہا، آپ صلی الله عليه وسلم کے بعد آپ صلی الله عليه وسلم کی ازواجِ مطہرات اہتمام سے اعتکاف کرتی رہیں۔


واضح رہے کہ ازواجِ مطہرات اپنے کمروں میں اعتکاف فرماتی تھیں، مسجد میں نہیں، اور خواتین کے لیے اعتکاف کی جگہ ان کے گھر کی وہی جگہ ہے، جو انہوں نے نماز کے لیے مقرر کر رکھی ہے، اگر گھر میں نماز کے لیے کوئی خاص جگہ مقرر نہیں ہے، تو اعتکاف کرنے والی خواتین کو اعتکاف کی جگہ مقرر کر لینی چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی البخاری:

عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا ان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یعتکف العشر الا واخر من رمضان حتی توفاہ اللّٰہ ثم اعتکف ازواجہ من بعدہ۔

(صحیح بخاری، 271/1، ط قدیمی)

کذا فی الھندیۃ:

والمرأۃ تعتکف فی مسجد بیتہا، وإذا اعتکفت فی مسجد بیتہا فتلک البقعۃ فی حقہا کمسجد الجماعۃ فی حق الرجل۔۔۔۔۔ الخ

(الھندیہ، 211/1، ط رشیدیہ)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4969