سوال کا متن:
جواب کا متن:
بیس دن کا اعتکاف کرنا بھی حدیث سے ثابت ہے، البتہ آپ صلی الله عليه وسلم کی عام عادت طیبہ دس دن کی تھی۔
جس سال آپ صلی الله عليه وسلم کی وفات ہوئی، آپ نے بیس دن کا اعتکاف کیا، حضرت جبریل علیہ السلام ہر سال دس دن میں قرآن مجید کا ایک دور فرماتے تھے، آخری سال دو مرتبہ دور فرمایا، اس وجہ سے نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے بیس دن کا اعتکاف فرمایا، یا اس وجہ سے کہ یہ آخری سال ہے، زیادہ موقع مل جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کما فی الحدیث النبوی:
عن ابی ھریرۃ ؓ کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یعتکف فی کل رمضان عشرۃ ایام فلما کان العام الذی قبض فیہ اعتکف عشرین یوما۔
(صحیح بخاری، 274/1، ط قدیمی)
وفی الحدیث:
عن ابی ہریرۃؓ قال کان یعرض علی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم القرآن کل عام مرۃ ای من الختم فعرض علیہ مرتین من العام الذی قبض الی قولہ فاعتکف عشرین فی العام الذی قبض۔
(صحیح بخاری، 748/2، ط قدیمی)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی