نماز عید سے پہلے قربانی کرنا

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے عید کی نماز ادا ہونے سے پہلے جانور کو قربان کر دیا، تو کیا اس کی قربانی درست ہوگی یا نہیں؟

جواب کا متن:

شہر میں جہاں جمعہ وعیدین کی نماز ہوتی ہو، وہاں نماز عید سے قبل قربانی کا جانور ذبح کرنا درست نہیں ہے، لیکن اگر پورے شہر میں کسی ایک جگہ بھی عید کی نماز ہوگئی ہو، تو اس کے بعد قربانی کرنا درست ہے، اگرچہ اس کے محلے کی مسجد میں عید کی نماز نہ ہوئی ہو، البتہ جہاں عید کی نماز نہ ہوتی ہو، جیسے گاؤں، دیہات وغیرہ، تو وہاں فجر کا وقت داخل ہونے کے بعد بھی قربانی کرسکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی مجمع الانھر:

لایجوز لأہل المصر ان یذبحوا الاضحیۃ قبل أن یصلوا صلاۃ العید یوم الاضحی وذبح غیرہ والاصل فیہ قولہ علیہ الصلاۃ والسلام من ذبح قبل الصلوٰۃ فلیعد ذبیحتہ ومن ذبح بعد الصلاۃ تم نسکہ۔

(مجمع الانھر، ص169ج 4 کتاب الاضحیۃ)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4876