شوال کے چھ نفلی روزوں کو ایام بیض میں رکھنے سے کیا دونوں قسم کے روزوں کا ثواب حاصل ہوجائے گا؟

سوال کا متن:

السلام عليكم، مفتی صاحب ! اگر کسی کا ہر مہینے پیر و جمعرات کے دن اور ایام بیض یعنی مہینے کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کے روزے رکھنے کا معمول ہو اور شوال کے چھ روزے وہ انہی دنوں میں اس نیت سے رکھے کہ دہری سنت ادا ہو جائے گی، تو کیا اس طرح ( جب کہ شوال کے چھ روزے اضافی نہیں ہوئے) اسے دہرا ثواب ملے گا؟

جواب کا متن:

شوال کے چھ روزوں میں اگر ایامِ بیض(قمری مہینہ کی 13،14،15 تاریخ) بھی آجائیں، اور کوئی شخص ان ایام میں ان دونوں نفل روزوں کی نیت کرے، تو اس کو ان دونوں قسم کے روزوں کا ثواب مل جائے گا۔

_________
دلائل:
کما فی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار):
" ولو نافلتين كسنة فجر وتحية مسجد فعنهما

(قوله: ولو نافلتين) قد تطلق النافلة على ما يشمل السنة وهو المراد هنا (قوله: فعنهما) ذكره في الأشباه ثم قال: ولم أر حكم ما إذا نوى سنتين كما إذا نوى في يوم الإثنين صومه عنه وعن يوم عرفة إذا وافقه فإن مسألة التحية إنما كانت ضمناً للسنة؛ لحصول المقصود اهـ أي فكذا الصوم عن اليومين".
(ج:1، ص:440)

کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن:
فتوی نمبر : 144010200788


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4421