اعتکاف میں بیٹھی ہوئی عورت کا کھانا بناناہے

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک خاتون اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہے، مگر ان کے علاوہ کوئی اور کھانا پکانے والا نہیں ہے، تو کیا کھانا پکانے کے لیے اپنے حجرہ سے باہر کچن میں جا سکتی ہیں؟

جواب کا متن:

عورت اپنے گھر والوں کے لیے اعتکاف کی جگہ میں رہتے ہوئے کھانا بھی پکا سکتی ہے اور ان کے ساتھ مل کر اعتکاف کی جگہ پر سحری اور افطاری بھی کر سکتی ہے، لیکن اپنے اعتکاف کی جگہ سے باہر نکل کر گھر والوں کے لیے سحری اور کھانا وغیرہ نہیں بنا سکتی، اور نہ ہی اعتکاف کی جگہ سے باہر نکل کر گھر والوں کے ساتھ سحری و افطاری کرسکتی ہے۔

اگر عورت اکیلی ہو، اور اس کے لیے کوئی کھانا بنانے والا موجود نہ ہو، تو ایسی صورت میں اعتکاف سے باہر نکل کر اپنے لئے کھانا بنانے کی گنجائش ہے، لیکن اس صورت میں بھی بہتر یہی ہے کہ وہ اپنی جگہ ہی پر کھانے پکانے کا نظم بنائے اور مجبوری کی صورت میں اگر نکلنا پڑے تو جلد از جلد کام کو نمٹا کر اپنے اعتکاف کی جگہ پر پہنچنے کی کوشش کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الهندية (1/ 211):
"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4346