روزے کی حالت میں اگر حیض آجائے تو کیا عورت دن میں کھا پی سکتی ہے؟

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر روزہ کے دوران عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں تو کیا احترام روزہ میں مغرب تک کچھ نہ کھائے پیئے یا کچھ کھانا پینا ضروری ہے؟

جواب کا متن:

روزے کی حالت میں اگر مغرب سے پہلے پہلے کسی بھی وقت عورت کو حیض آجائے تو اس کی وجہ سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اور پاک ہونے کے بعد اس روزے کی قضا رکھنا لازم ہوگا۔

واضح رہے کہ ایسی عورت روزہ داروں کے سامنے تو نہ کھائے، لیکن تنہائی میں کھا پی سکتی ہے، البتہ اس کے برعکس اگر حائضہ عورت دن کا کچھ حصہ گزرنے کے بعد پاک ہوگئی، تو اب دن کے بقیہ حصہ میں کھانے پینے سے رُکا رہنا واجب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی طحطاوی علی المراقی:
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام". ( ص۳۷۰ )

وفیہ ایضاً:

"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام". (طحطاوی علی المراقی : ص : ۳۷۰ )

لما فی مراقی الفلاح :
یجب علی الصحیح، و قیل: یستحب الإمساك ... وعلی حائض و نفساء طهرتا بعد طلوع الفجر‘‘.
( ص ۳۷۰)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4359