سوال کا متن:
جواب کا متن:
روزے کی حالت میں اگر مغرب سے پہلے پہلے کسی بھی وقت عورت کو حیض آجائے تو اس کی وجہ سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اور پاک ہونے کے بعد اس روزے کی قضا رکھنا لازم ہوگا۔
واضح رہے کہ ایسی عورت روزہ داروں کے سامنے تو نہ کھائے، لیکن تنہائی میں کھا پی سکتی ہے، البتہ اس کے برعکس اگر حائضہ عورت دن کا کچھ حصہ گزرنے کے بعد پاک ہوگئی، تو اب دن کے بقیہ حصہ میں کھانے پینے سے رُکا رہنا واجب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کذا فی طحطاوی علی المراقی:
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام". ( ص۳۷۰ )
وفیہ ایضاً:
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام". (طحطاوی علی المراقی : ص : ۳۷۰ )
لما فی مراقی الفلاح :
یجب علی الصحیح، و قیل: یستحب الإمساك ... وعلی حائض و نفساء طهرتا بعد طلوع الفجر‘‘.
( ص ۳۷۰)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی