تراویح کی قضا

سوال کا متن:

السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی نے تراویح کی نماز نہیں پڑھی اور وقت ختم ہو گیا، تو اب کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

تراویح کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے لے کر طلوعِ فجر تک ہے، لہذا اگر کوئی شخص وقت کے اندر تراویح نہ پڑھ سکا، تو اس پر تراویح کی قضا لازم نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کذا فی الدر المختار:
ولا تقضی إذا فاتت (أصلاً) ولا وحدہ فی الأصح، فإن قضاہا کان نفلا مستحبا، ولیس بتراویح کسنۃ مغرب وعشاء۔ (الدرالمختار، کتابالصلاۃ، باب الوتر والنوافل، مبحث فيصلاۃ التراویح، زکریا ۲/ ۴۹۴-۴۹۵)

کذا فی التاتارخانیہ:
إذا فات التراویح عن وقتہا ہل یقضی؟ -إلی- وقال بعضہم: لا یقضي أصلا، وہو أصح۔ (الفتاوی التاتارخانیۃ، کتاب الصلاۃ، الفصل الثالث عشر في التراویح، زکریا ۲/ ۳۳۵)



واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :4204