قسم کھا کر اس کو پورا نہ کر سکے

سوال کا متن:

مفتی صاحب ! السلام علیکم، اگر کسی کام کرنے کے بارے میں اللہ کی قسم کھائی جائے اور پھر وہ کام پورا نہ کرے تو اس صورت میں کیا حکم ہے .؟

جواب کا متن:

اگر کوئی شخص اپنی قسم پوری نہ کرسکے تو اس پر کفارہ ادا کرنا واجب ہے، اور کفارے کی صورت یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلایا جائے، یا دس مسکینوں کو کپڑا دیا جائے، اور اگر اس کی گنجائش نہ ہو تو تین روزے مسلسل رکھے جائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

قال اللہ سبحانہ وتعالی:
لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغْوِ فِیْۤ اَیْمَانِکُمْ وَ لٰکِنْ یُّؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَ ۚ فَکَفَّارَتُہٗۤ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَہْلِیْکُمْ اَوْ کِسْوَتُہُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ ؕ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ؕ ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ ؕ وَ احْفَظُوْۤا اَیْمَانَکُمْ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ﴿ سورة المائدة ۸۹﴾



واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :2496