تبلیغی جماعت میں وقت لگانے کی منت ماننے کا حکم

سوال کا متن:

اگر کسی کام کے ہونے کی منت مانگی گئی، مثلاً: میرا یہ کام ہو جائے تو میں اتنے روزے رکھونگا یا صدقہ کرونگا یا ایک سہہ روزہ لگاؤنگا، اب اگر مصروفیت کی وجہ سے سہہ روزہ نہیں لگا سکتا تو اسکو پورا کیسے کیا جائے ( کوئی صدقہ وغیرہ ہو سکتا ہے ) ؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ کسی کام کی منت اس وقت منعقد ہوتی ہے، جب وہ کام شریعت میں عبادت مقصودہ ہو اور اسی کام میں سے کوئی چیز فرض یا واجب بھی ہو، جیسے نماز یا روزہ وغیرہ، نماز اور روزہ عبادت مقصودہ ہیں اور یہ فرائض اسلام میں سے بھی ہیں، لہذا ان کی منت ماننے سے نذر منعقد ہوجاتی ہے، چونکہ تبلیغی جماعت میں مخصوص ترتیب کے ساتھ جانا شرعا فرض یا واجب نہیں ہے، لہذا ایسی منت منعقد نہیں ہوگی اور اس کو پورا کرنا بھی لازم نہیں ہوگا، لیکن اگر اپنے کام ہوجانے کی خوشی میں وقت لگا لیں، یا پھر کچھ رقم صدقہ کر دیں تو بہتر ہے، اگرچہ آپ پر یہ واجب نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

لما فی البدائع:
"(ومنہا)أن یکون قربة فلایصح النذر بمالیس بقربة رأساکالنذربالمعاصی...(ومنہا)أن یکون قربة مقصودة، فلایصح النذربعیادة المرضی وتشییع الجنائزوالوضوء والاغتسال ودخول المسجد ومس المصحف والأذان وبناء الرباطات والمساجد وغیر ذلک وإن کانت قربا ؛لأنہا لیست بقرب مقصودة،ویصح النذربالصلاة والصوم والحج والعمرة والإحرام بہما والعتق والبدنة والہدی والاعتکاف ونحوذلک ؛لأنہاقرب مقصودةإلخ".
(ج٤، ص٢٢٧ )

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :1991