"جس نے سورۃ یٰس دن کے ابتدائی حصہ میں پڑھ لی تو اس کی حاجتیں پوری ہوں گیں" اس حدیث کی تحقیق

سوال کا متن:

مفتی صاحب ! اس حدیث کی تصیق فرمادیں عطاء بن ابی رباح تابعی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : “جو بندہ دن کے ابتدائی حصے میں یعنی علی الصباح سورہ یٰسین پڑھے گا، اللہ تعالیٰ اس کی حاجتیں پوری فرمائے گا ۔” (سنن دارمی)

جواب کا متن:

سوال میں مذکور حدیث "سنن الدارمی" میں موجود ہے۔
ذیل میں اس حدیث کو سند ومتن اور ترجمہ کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:


3461 - حدثنا الوليد بن شجاع، حدثني أبي، حدثني زياد بن خيثمة، عن محمد بن جحادة، عن عطاء بن أبي رباح، قال: بلغني أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "من قرأ يس في صدر النهار، قضيت حوائجه".

سنن الدارمي (4/ 2150) كتاب فضائل القرآن/ باب في فضل يس
والحديث ذكره الحافظ في "الإتحاف" 16/ 579 (21072) وعزاه للدارمي بهذا الإسنادالإسناد
وقال المباركفوري في "مرعاة المفاتيح" (7/ 253) (رواه الدارمي مرسلاً) رجال إسناده ثقات إلا شجاع بن الوليد بن قيس السكوني وهو صدوق ورع له أوهام كذا في التقريب وفي الباب عن ابن عباس عند أبي الشيخ بلفظ: من قرأ يس ليلة ضعف على غيرها من القرآن عشراً، ومن قرأها في صدر النهار وقدمها بين يدي حاجته قضيت.

ترجمہ:

حضرت عطاء بن ابی رباح رحمہ اللّٰہ سے بلاغا روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے دن کے ابتدائی حصہ میں سورۃ یسین تلاوت کر لی تو اس کی ضروریات اور حاجتیں پوری ہوں گیں۔

اس حدیث کو حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ نے "إتحاف المهرة" میں سنن دارمی کے حوالے سے ذکر فرمایا ہے اور "مرعاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح" میں ہے کہ اس حدیث کی سند میں موجود راوی ثقہ ہیں۔

لہذا روزانہ صبح کو سورۃ یسین کی تلاوت حاجتوں کے پورا ہونے کے لیے مفید ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :6956