راستے میں کپڑا یا مصلیٰ بچھا کر نماز پڑھنا

سوال کا متن:

مفتی صاحب ! آفس میں نماز پڑھنے کی ایک جگہ بنائی ہوئی ہے، جس میں لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے تو اس جگہ کو پانی سے وغیرہ سے صاف کرنا ضروری ہے یا ایسے ہی جائے نماز یا چادر بچھاکر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ مذکورہ جگہ اگر ناپاک نہیں ہے، تو ایسی جگہ کو نماز پڑھنے کے لئے پانی سے دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلائل:

کذا فی الصحیح البخاری:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ أَبُو الْحَكَمِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْفَقِيرُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ قَبْلِي نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ ، وَجُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا ، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ فَلْيُصَلِّ وَأُحِلَّتْ لِي الْغَنَائِمُ ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً ، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً ، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ .

(رقم الحدیث:438)

کذا فی الفتاویٰ الھندیۃ:

"ولو كانت النجاسة رطبةً فألقى عليها ثوباً وصلى إن كان ثوباً يمكن أن يجعل من عرضه ثوباً كالنهالي يجوز عند محمد وإن كان لايمكن لايجوز إن كانت يابسةً جازت إذا كان يصلح ساتراً. كذا في الخلاصة".

(ج:1، ص:62)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :7744