بغیر نکاح کے لڑکا لڑکی کا اکھٹے رہنا

سوال کا متن:

لڑکی اور لڑکا شادی کرنے پر راضی ہوں، مگر نکاح نہ کریں، ایسی ہی ساتھ رہیں، تو کیا یہ جائز ہے؟

جواب کا متن:

بغیر نکاح کے نامحرم لڑکے اور لڑکی کا ایک ساتھ رہنا شرعاً سخت ترین گناہ اور انتہائی قابل مذمت فعل ہے، اگرچہ آئندہ وہ ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہوں، اور ساتھ رہنے کی صورت میں اگر معاذ اللہ آپس میں جنسی تعلق بھی قائم کرلیا، تو یہ زنا ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے۔
لہٰذا اگر وہ دونوں نکاح کرنا چاہتے ہیں، تو جلد از جلد آپس میں باقاعدہ طور پر نکاح کرلیں، تاکہ ایک دوسرے کے ساتھ جائز طریقے سے رہ سکیں، اور جب تک نکاح نہ ہو، آپس میں نامحرموں کی طرح رہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی الحدیث النبوی:

وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " إذا خطب إليكم من ترضون دينه وخلقه فزوجوه إن لا تفعلوه تكن فتنة في الأرض وفساد عريض " .

( ترمذي شریف ص:267)

وفیہ ایضاً:

قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ایاکم والدخول علی النساء فقال رجل یارسول اللّٰہ ارایت الحمو قال الحمو الموت.

(مشکوٰۃ شریف ص:268)

وفی المرقاۃ:

عن عقبۃ بن عامر قال:قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وسلم ایاکم والدخول علی النساء ،ای غیر المحرمات علی طریق التخلیۃ اوعلی وجہ التکشف ۔۔۔۔۔الخ

( ج:3 ص:409 باب النظر الی المخطوبہ)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

ماخذ :دار الافتاء الاخلاص کراچی
فتوی نمبر :8375