مخصوص ایام میں تلاوت کا شرعی حکم

سوال کا متن:

کیا حیض کے دوران تلاوت قرآن کی جا سکتی ہے جبکہ مثلاً آپ کو سورۃ یٰسین زبانی یاد ہو تو بغیر قرآن کو ہاتھ لگائے سورۃ یٰسین بلند آواز سے منہ ہی منہ میں یا دل ہی دل میں پڑھ سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حیض کے دوران زبان پاک رہتی ہے لہٰذا کتاب (قرآن) یا سپارہ کو چھوئے بغیر تلاوت کر کی جا سکتی ہے، مہربانی فرما کر جواباً قرآن یا احادیث کے حوالہ جات بھی دیں۔

جواب کا متن:

حیض کے دوران قرآن مجید کی تلاوت منع ہے احادیث مبارک میں اس کی ممانعت آئی ہے۔

عن ابن عمر عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال لاتقر أ الحائض ولا الجنب شیئا من القرآن۔ (ترمذی ۱/۱۹)

البتہ اگر زبانی یاد ہو اور ان ایام میں نہ پڑھ سکنے کی وجہ سے بھولنے کا خطرہ ہو تو پھر ذہن ہی ذہن میں دھرائی کی جا سکتی ہے اس لیے کہ اس کو تلاوت نہیں کہا جاتا اس کو تصور کہتے ہیں کیونکہ تلاوت زبان سے ہوتی ہے۔"
ماخذ :دار الافتاء جامعہ اشرفیہ لاہور
فتوی نمبر :58